Chapter One; Kashif Ungli Aur Sir ki Aik Ball - Funny Adult Blogs
پہلا باب : کاشف
اُنگلی اور سر کی ایک بال
مزاحیہ بلاگ صرف بالغان کے لئے
Kashif Ungli Aur Sir ki Aik Ball
Funny Blog for Adults
کاشف کا نام اُنگلی اُس وقت پڑا جب اُس نے کلاس میں کتے کے کاٹنے کا واقعہ سنایا لیکن واقعہ کی اہم اور حیران کن بات یہ تھی کہ کاشف اُنگلی نے کتے کو کاٹ لیا تھا ۔ خدا جانے کہ اس بات میں کہاں تک صداقت تھی لیکن کاشف اُنگلی کی نیم پاگلوں والی حرکتوں اور باتوں نے اس کی چغلی تو لگا دی تھی کہ وہ اِس کام کے کرنے کا اہل ہو سکتا ہے ۔ اُنگلی کے بارے میں کیا بتاؤں کہ بس وہ نام کا ہی اُنگلی تھا ورنہ جتنی اُنگلیاں اُس کے آٹھ چھوٹے اور انتہائی بد تمیز بہن بھائیوں ، دو ماں باپ اور چھ عدد مزید گھر والوں نے دے رکھی تھیں اور وقتا فوقتا دیتے رہتے تھے تو اس کے بعد تو ایک نہیں کئی خود کشیاں بنتی تھیں لیکن کاشف اُنگلی کے لئے اب اُنگلی لینا کوئی مسئلہ نہیں رہا تھا ۔ اُنگلی کی اُنگلی کرنے والی عادت نے کاشف اُنگلی میں ایک آگ لگا دی تھی اور اِسی آگ سے اُنگلی پہلے ہماری تشریفوں میں اُنگلی دیتا اور پھر آگ لگا دیا کرتا تھا ۔ کاشف اُنگلی اس قدر نفسیاتی ہوچکا تھا کہ وہ ہماری بحیثیت دوست بہت زیادہ نقل کیا کرتا تھا اور کالج کے واش روم سے نکل کر اُنگلی ہاتھ دھونے سے پہلے ہم دوستوں سے بڑی سنجیدگی سے پوچھتا تھا کہ ۔۔"یار تم لوگ پیشاب کیسے کرتے ہو ؟ مطلب کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر ؟ "اس سوال کو سن کر ہم اپنا پیشاب اس پر ضائع کرنے کے بجائے واش روم کو ہی ترجیح دیتے تھے ۔ کالج میں کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کے لئے ٹرائلز کا انعقاد شروع ہوا تو کاشف اُنگلی نے بھی کرکٹ ٹرائلز میں اُنگلی کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ جس روز کالج میں کرکٹ ٹیم سلیکٹ کی جانی تھی اس دن کئی سو افراد گہری دلچسپی رکھتے ہوئے ایک دوسرے کے پنجوں پر پاؤں رکھتے ہوئے ، بے شرم ہوکرایک دوسرے کے پچھواڑوں پر ٹکراتے ہوئے بغیر شرم و جھجک کے لذت بے عصیاں کا مزہ لیتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے ۔ دھوپ کی تمازت اور موسم کی سختی نے بڑے بڑے سخت لونڈوں کو نڈھال کر دیا تھا وہیں کئی روز سے بغیر نہائی بغلوں کے پسینے سے پھیلتے ہوئے تعفن نے دماغوں کو ماؤف کردیا تھا۔ جیسے تیسے کرکے اُنگلی کو ایک ہارڈ بال مل ہی گئی اور اسے لائن میں کھڑا کر کے سختی کے ساتھ حکم دیا گیا کہ "یہ ایک بال ہے "، ہم نے سوچا کہ ایک بال کو سر بار بار ایک بال ایک بال کیوں کہہ رہے ہیں کہیں سر کے پاس بالوں کی کمی تو نہیں کیونکہ ان کی طبیعت بھی کچھ ٹھیک نہیں لگ رہی تھی ۔وہ وقفے وقفے سے اپنی موٹی توند سے نیچے ناف پر جمی ہوئی چست پینٹ کے ساتھ کھڑے ہوتے اوردونوں ٹانگوں کو گھٹنوں سے موڑ کر نیچے ہوتے اور پھر ایک چھوٹی سانس کھینچ کر زپ اور رومالی والے نازک حصے کو اپنی چٹکی سے بھرتے اور پینٹ کو نیچے کی جانب کھینچتے اور پھر سیدھے ہو کر گہری سانس بھرتے تھے ، اسی لئے ہمیں سر کی بال والی بات پر کچھ بدگمانی ستانی لگی کہ بار بار وہ سب کو ایک بال ایک بال کیوں جتا رہے ہیں ۔
![]() |
Aik Ball Wala Unfit Hota Haiایک بال والا ان فٹ ہوتا ہے ؟ ؛) |
تحریر : بلال حسین
Written by : Bilal Hussain
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں