غریب نے رمضان میں جنت کمائی لیکن قبضہ نہیں ملا
(کسی فرد یا گروہ کی دل ازاری کی کوئی نیت نہیں ہے پھر بھی ناگوار و گراں گزرے تو پیشگی معذرت کا طلبگار ہوں ۔بچپن سے میرے لاشعور اور شعور
نے جو دیکھا ، سنا ، سمجھا اور پھر عملی
زندگی میں شدت سے محسوس کیا اسے اختصار کے ساتھ آپ معزز قارئین کی نذر کئیے دیتا ہوں
۔ )
رمضان کی ڈھیر ساری مبارکبادیں ۔
پاکستانی پڑھے لکھے افراد کو رمضان فیسٹیول مبارک ، انتہاپسندی کو تکبر مبارک ، مفلسی کو بھیک مبارک ، اس کے ساتھ ہی چند
مبارکباد اور ہیں مثلاً ؛ بے صبری مبارک ، مغلظات مبارک ، شاپنگ مبارک ، نو پارکنگ مبارک، سڑکوں پر لڑائی مبارک ،
مذہبی استحصال مبارک ، مساجد و اجتماعات سے جاری کردہ جنت و دوزخ کے ٹوکن مبارک ۔۔۔۔ "میرا روزہ ہے " مبارک !!اور
سب سے بڑھ کر ، کلو کے حساب سے کھجوروں اور پکوڑوں کے تقویٰ نیکی مبارک ہو ۔
"جسمانی ریمانڈ اور جسمانی عبادت فقط ذرائع ہوسکتے ہیں ، منزل یا فیصلہ نہیں ۔ "
کسی کی دل ازاری میرا قطعی ہدف نہیں ہے ۔ شاید رمضانی مسلماں بن کر میں کسی کا روزہ خراب کروں اسی لیے میں گنہگار ( دنیا
کی نظر میں )رہنا گوار کروں گا لیکن اپنے رب کی عبادت مزید دل کی گہرائیوں سے کرنا پسند کروں گا کیونکہ دنیاوی سرٹیفکیٹ
سے زیادہ میرے لیئے میرا نفس اور میرا ضمیر ہی کافی ہیں ۔
خدا آپ کے رزق اور افطارمیں کونٹینٹل سے لے کر دیسی پکوانوں میں کمی نہیں آنے دے ۔
خدا آپ کے رزق اور افطارمیں کونٹینٹل سے لے کر دیسی پکوانوں میں کمی نہیں آنے دے ۔ خدا آپ کے روزوں کو اپنی
بارگاہ میں منظور کر کے آپ کو عید سے پہلے ہی جنتی شاپنگ Heaven's Shoppingکرنے کی توفیق عطا کردے ۔ رمضان
کیوں آتا ہے ؟ شاید یہ سوال آج بھی پوچھنا تو کجا ،
سوچا بھی نہیں جاتا ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں