سونے
کی چڑیا مطلب Golden Bird ، یعنی سون چریا Sonchiraya ہندی سنیما
انڈسٹری کی روایت پسند فلموں میں سے ایک
مگر دلچسپ فلم ہے ۔ فلم کے مصنف اور ہدایتکار ابھیشیک چوبے Abhishek Chaubey نے بڑی عمدگی سے فلم کو سدیپ شرما Sudip Sharma کے ساتھ مل کر
لکھا ہے ۔ سون چریا کی کہانی بظاہر دیگر فلموں جیسی روایت سازی ہے کہ باغی اور
ڈاکوؤں کی ریاست کی پولیس سے چھاپا مار لڑائی جاری ہے ۔ قانون نافذ کرنے والے
ڈاکوؤں کو زندہ یا مردہ پکڑنے کے درپے ہیں ۔ یہی ایکشن اور ڈرامہ ہم فلموں میں لطف
اندوزہوتے ہیں لیکن اس فلم کی خاصیت ہےکہ
چنبل کے علاقے کی ایک منفرد کہانی کو تمام مرکبات اور اجزاء کے ساتھ مرکز نگاہ
بنایا گیا ہے اور وہیں کی مقامی بولی کو مکالموں کا حصہ بنایا گیا ہے جو کہ فلم
بینوں کو اپنی طرف مزید مائل رکھتا ہے ۔
جب بھی آپ کسی غیر مادری زبان میں فلم دیکھتے ہیں تو آپ اُس زبان یا بولی کو قدرے
زیادہ توجہ سے سنتے ہیں اور اُس زبان میں استعمال کی گئی تمثیلات اور کہاوتوں کو
قابل غور بنا لیتے ہیں ۔ یہ عمل انسانی تحت الشعور میں مسلسل چل رہا ہوتا ہے ۔ سون
چریا کے مکالموں کی اگر تعریف نہ کی جائے تو بڑی زیادتی ہوگی ۔ فلم کے مکالموں کو
بڑی گہرائی اور جما کر لکھا گیا ہے جو کہ باکمال بات ہے ۔
 |
Manoj Bajpai and Ranvir Shorey in SONCHIRIYA - RSVP Movies |
فلم کے کرداروں کا ذکر کریں تو جناب منوج باجپائی
صاحب نے ایک بار پھر اپنی لازوال اداکاری
سے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایک ایسے اداکار ہیں جو کردار کی فطرت اور قدرت کو نہ صرف
سمجھتے ہیں بلکہ جب آن اسکرین وہ نمودار ہوتے ہیں
تو ہر دیکھنے والا یہی سمجھ بیٹھتا ہے کہ یہ کردار منوج باجپائی صاحب کے
لئے ہی لکھا گیا تھا ۔ منوج صاحب نے ددّا Daddaکے کردار کو جس باریک
فہمی اور تدبر کے ساتھ نفیس انداز میں پیش
کیا ہے وہ بے حد داد کے مستحق بھی ہیں اور یہ کردار انتہائی متاثر کن ہے ۔ منوج باجپائی کا کردار ڈاکوؤں کے سردار کا ہے جسے
اُن کے ساتھ اور تمام دیہات ددّا Dadda کے نام سے
پکارتے ہیں۔ یہ ددّا صرف نام کے ہی نہیں بلکہ اپنی تمام معمولی باتوں کے ساتھ غیر
معمولی تجربات اور چہرے پر عمر گریزاں کے
مجرب تاثرات سے اپنے اندر ایک بہت گہرا کردار ہے ۔ آواز کے اُتار چڑھاؤ سے بہت
پختگی کے ساتھ منوج باجپائی صاحب نے یہ کردار نبھایا ہے ، ہم برملا کہہ سکتے ہیں
کہ فلم "علی گڑھ "کے بعد یہ منوج باجپائی صاحب کا ایک تاریخی کردار ہے ۔
گو کہ عامیانہ بولی میں اپنی بات کو وزن دیتے ہوئے مکالمہ ادا کرنا بہت ہی بڑی
قدرت ہے اور یہ قدرت بلا شبہ منوج باجپائی صاحب کے پاس موجود ہے ۔
 |
Sushant Singh Rajput (late) in Sonchiriya |
اس
کے ساتھ ہی مرحوم سو شانت سنگھ راجپوت Late Sushant Singh Rajputجو
کہ نئی عہد کے بہترین اداکاروں کی صف میں شامل تھے اور اب ہم میں نہیں رہے ، خوب
ساتھ نبھایا ہے ۔ سوشانت سنگھ راجپوت نہ صرف پردے پر بنیادی کردار کے روپ میں جلوہ
گر ہوئے بلکہ سوشانت نے ثابت کردیا کہ وہ منوج باجپائی صاحب جیسے قدآور اداکار سے
کم بھی نہیں ہیں ۔ گو کہ وقت کے ساتھ تجربے کی لکیریں مزید گہری ہونا شروع ہوجاتی
ہیں ۔ سوشانت کے ساتھ رنویر شوری Ranvir
Shorey بھی پردے پر
ایسے چھائے رہے کہ دیکھنے والوں کو یہی لگتا رہا ہے کہ وہ کسی چنبل کے ڈاکوؤں کے
ساتھ رہ رہے ہیں ۔ سوشانت سنگھ کے ساتھ بھومی پنڈناکر Bhumi Pednekarنے
عالیہ بھٹ کے درجے کی بہترین پرفارمنس دی
ہے ۔ بھومی پنڈنیکر نے فلم "سانڈ کی
آنکھ "میں بھی جو کردار اداکیا تھا ، یہ سون چریا کا کردار اُس جیسا مشکل
نہیں ہے لیکن جن حالات اور مقاما ت پر بھومی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ کام کیا ہے وہ
قابل تعریف بات ہے ۔ اس کے ساتھ ہی منفی کردار میں ہم ایک پولیس والا دیکھتے ہیں
جو کہ اشوتوش رانا Ashutosh Rana ہیں ۔ اشو توش رانا صاحب بھارتی فلم انڈسٹری
کا وقار ہیں ۔ ان کی اداکاری ہمیشہ سے دیکھنے والوں کوپسند ہے ۔ یہاں بھی ابھیشک
چوبےنے رانا صاحب کوروایتی پولیس والا بنا دیا ۔ یہاں میں اپنی ایک ذاتی رائے دینا
چاہوں گا کہ اگر اشوتوش رانا کو بھی ڈاکوؤں کے گینگ میں اور منوج باجپائی صاحب کو
پولیس کے روپ میں پیش کیا جاتا تو یہ فارمولا دیکھنے والوں کو شاید پسند نہیں آتا
لیکن ایسا کرنے سے ہم ان عظیم اداکاروں پر لگی ہوئی چھاپ ضرور ختم کرسکتے ہیں لیکن
یہ محض میری ایک ذاتی رائے ہے ، ضروری
نہیں کہ آپ اس سے اتفاق کریں ۔
 |
Sonchiriya |
فلم
کی شوٹنگ یقینا خشک علاقے ، ( میدانی اور پہاڑی ) میں کی گئی ہے جو اسکرین کو منفرد
بنا دیتی ہے ۔ مشکل شوٹنگ حالات میں اور ڈاکوؤں کے کرداروں میں ، بری حالتوں ( گیٹ
اپ ) ، فلم کو تسلسل کے ساتھ عکسبند کرنا نہایت ہی مشکل ترین کا م ہوتا ہے جو کہ
ابھیشیک چوبے اور پروڈیوسر رونی اسکریووالا Ronnie Screwvalaنے بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ ٹیم ورک انجام دیا ہے ۔ کہانی بہت اچھے انداز میں
آگے کی جانب بڑھ رہی ہے ۔ ایکشن اور تھرل کے ساتھ فلم میں ڈرامہ بھی دیکھنے کو
ملتا ہے ۔ کئی منظرنامے آپ کوایک الگ دنیا میں لے جاتے ہیں ۔ جب (منوج باجپائی )ددّا
ماضی کے ایک بڑے جرم کی پاداش میں غرق ہوجاتے ہیں ۔ یہی منظر نامے سوشانت سنگھ کے ساتھ بھی عکسبند
کیے ہیں ۔ منفرد بیک گراؤنڈ میوزک کے ساتھ اِن مناظر کو میں سمجھتا ہوں بہت ہی
یادگار بنادیا گیا ہے ۔ جبکہ فلم کے یہ عام اور کلیشے clictheسین
ہیں ۔ وشال بھاردواج Vishal Bhardwajنے فلم کے کونٹینٹ کے حساب سے جو مدھر سنگیت کی راگنی بڑے
پردے پر بکھیری ہے ، یہ خوبصورت امتزاج ہے ۔ ایکشن ، تھرل اور ڈرامہ کے ساتھ ، ایک
خاص علاقے کی نسبت پر بنائی جانے والی فلم " سون چریا " دیکھنے والوں کی
تعداد تو نہیں بڑھاسکی لیکن اتنا ضرور ہوا ہے کہ سوشانت سنگھ راجپوت اور منوج باجپائی
جیسے بڑے اداکاروں نے یادگار کردار بہت خوب نبھادیے ۔ اِس فلم نے کوئی زیادہ بزنس
نہیں کیا اور نہ ہی فلم باکس آفس پر کما سکی لیکن ابھیشیک چوبےنے اس فلم کی وجہ سے
ہندی سنیما انڈسٹری میں ایک منفرد فلم بنا کر ثابت کردیا ہے کہ وہ ہندی سنیما کے
ایک مایہ ناز ہدایتکار اور لکھاری ہیں ۔
Directed by: Abhishek Chaubey
Produced by: Ronnie Screwvala
Cast: Manoj Bajpayee, Sushant Singh Rajput, Bhumi Pednekar, Ranvir Shorey, Ashutosh Rana
Story: Abhishek Chaubey & Sudip Sharma
Screenplay & Dialogues: Sudip Sharma
DOP: Anuj Rakesh Dhawan
Music: Vishal Bhardwaj
Action Director: Anton Moon & Sunil Rodrigues
Production Designer: Rita Ghosh
Sound Design: Kunal Sharma
Editor: Meghna Sen
Background Score: Naren Chandvarkar & Bendict Taylor
Lyrics: Varun Grover
Casting Director: Honey Trehan
Costume Designer: Divya & Nidhhi Ghambir
Make-up Designer: Shrikant Desai
بہت اعلی بلال جانی.. آپ نی جس خوبصورت انداز سے یہ بپاگ لکھا ہے، عہ اس فلم کو مزید چار چاند لگا دیگا...
جواب دیںحذف کریںمنظور جانی یہ آپ کی ذرہ نوازی ہی ہے ورنہ بندہ کسی لائق نہیں تھا ۔ آپ کی محبتوں کا بے حد شکریہ ۔سلامت رہیں
حذف کریں